”
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج عجائب گھروں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد جہاں دنیا بھر کی عوام کو ان کی تہذیب و ثقافت سے آگہی دینا ہے۔ وہاں ماضی کی تاریخ کو محفوظ بنانے سے متعلق شعور بیدار کرنا بھی ہے۔
دننیا بھر میں عجائب گھروں کی تنظیم انٹر نیشنل کونسل آف میوزیم نے 1978 سے 18 مئی کو انٹر نیشنل میوزیم ڈے یعنی عجائب گھروں کے عالمی دن کے طور پرمنانے کا اعلان کیا۔ جس کے بعد ہر سال 18 مئی کو دنیا بھر عجائب گھروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
عجائب گھروں میں فنی تخلیقات، سائنسی نمونوں اور تاریخی ورثہ کے علاوہ دیگر اشیاء آنے والی نسلوں اور عوامی آگہی کیلئے محفوظ کی جاتی ہیں۔
دنیا کا شاید ہی کوئی ملک ہو جہاں میوزیم موجود نہ ہو۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں اسوقت لگ بھگ ڈیڑھ ہزار کے قریب میوزیم ہیں۔ برطانیہ میں بھی سینکڑوں کی تعداد میں میوزیم بنائے گئے ہیں۔
پاکستان میں قدیم ترین عجائب گھروں میں سے لاہور کا عجائب گھر سب سے بڑا ہے۔ اس میوزیم کی بنیاد 1855 میں رکھی گئی تھی ۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا میں پُراسرار قسم کی چیونٹی دریافت
لاہور کے عجائب گھر میں گندھارا آرٹ کے نایاب ترین مجسمے موجود ہیں۔ اسں کے علاوہ منی ایچر، مصوری کے تاریخی 3 ہزار نمونے اور 40 ہزار سے زیادہ سونے،چاندی اور تانبے کے سکے موجود ہیں۔
عالمی سطح پر معروف پاکستانی عجائب گھروں میں موئنجو داڑو، پشاور، بہاولپور، ٹیکسلا اور ہڑپہ میں قائم کیے گئے عجائب گھرشامل ہیں۔
پنجاب میں جرائم کی تاریخ عجائب گھر میں محفوظ
ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق عجائب گھر نہ صرف قوموں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ دنیا بھر میں ثقافتی تبادلے، تہذیب اور باہمی افہام و تفہیم کی ترقی، تعاون اور امن کا ذریعہ بھی سمجھے جاتے ہیں۔
”